Friday 19 September 2014

لوگ عورت کو فقط جسم سمجھ لیتے ہیں *ساحر لددھیانوی*




لوگ عورت کو فقط جسم سمجھ لیتے ہیں
روح ہوتی ہے اس میں یہ کہاں سوچتے ہیں
روح کیا ہوتی ہے اس سے انهیں مطلب ہی نهیں 
وہ تو بس تن کے تقاضوں کا کہا مانتے ہیں
روح مر جائے، تو ہر جسم ہے چلتی ہوئی لاش 
اس حقیقت کو سمجھتے ہیں نہ پہچانتے ہیں
کئی صدیوں سے یہ وحشت کا چلن جاری ہے
کئی صدیوں سے ہے قائم یہ گناہوں کا رواج 
لوگ عورت کی ہر ایک چیخ کو نغمہ سمجھیں
وہ قبیلوں کا زمانہ ہو، کہ شہروں کا سماج
جبر سے نسل بڑهے، ظلم سے تن میل کرے 
یہ عمل ہم میں ہے، بے علم پرندوں میں نہیں
ہم جو انسان کی تہذیب لیے پهرتے ہیں
ہم سا وحشی کوئی جنگل کے درندوں میں نہیں
*ساحر لددھیانوی*

0 comments:

Post a Comment