مجھے افسوس ہوتا ہے
مجھے افسوس ہوتا ہے
جب غریبوں کے گھر جلتے ہیں
گھروں میں کچھ خواب رہتے ہیں
جنہیں پرواز کرنی ہے
تتلیاں اور کچھ بھنورے
جن میں امید بستی ہے
وہ بھی جلتے گھروں کے ساتھ جل جاتے ہیں
مجھے افسوس ہوتا ہے
اب میں کس کس کو بتلاؤں
کہ اک گھر کے جلنے سے
کتنے دیپ بجھتے ہیں
اے! اس قوم کے لوگو
تم جانتے ہو سب کچھ
پھر بھی خاموش رہتے ہو
مجھے افسوس ہوتا ہے۔
مجھے افسوس ہوتا ہے
جب غریبوں کے گھر جلتے ہیں
گھروں میں کچھ خواب رہتے ہیں
جنہیں پرواز کرنی ہے
تتلیاں اور کچھ بھنورے
جن میں امید بستی ہے
وہ بھی جلتے گھروں کے ساتھ جل جاتے ہیں
مجھے افسوس ہوتا ہے
اب میں کس کس کو بتلاؤں
کہ اک گھر کے جلنے سے
کتنے دیپ بجھتے ہیں
اے! اس قوم کے لوگو
تم جانتے ہو سب کچھ
پھر بھی خاموش رہتے ہو
مجھے افسوس ہوتا ہے۔
Manzoor Kalhoro
0 comments:
Post a Comment