Wednesday 13 August 2014

کارو کاری......فرزانہ نیناں




کارو کاری

رسمِ کارو کاری پر سندھ کی ہوا چپ ہے
لڑکیوں کی چیخوں پر کس لیئے خدا چپ ہے
تم نے کیوں سنائی تھی ہیر مُجھ کو وارث کی
جانتے ہو اُس دن سے میری دعا چپ ہے
شوخیاں برستی تھیں جس کی پیاری آنکھوں سے
وہ شریر لڑکی بھی آج کیا ہوا چپ ہے
پیاس اپنے سائیں کی کس طرح بجھاؤں گی
ہے کنوئیں پہ ویرانی گھر میں بھی گھڑا چپ ہے
کس کی معرفت نیناؔں اب اسے بلاؤں میں
لے کے میرا سندیسہ جو ادھر گیا چپ ہے 
فرزانہ نیناں

0 comments:

Post a Comment