جس بچے کو پیدا ہوتے ہی دودھ کی جگہ سوکی روٹی ملے اور کچھ ہی ماہ کے بعد اپنے کھانے پینے کا بندوبست خُد کرنا پڑے اور 7 سال کی عمر میں جس کو زبردستی جوان بنا دیا جائے اور جس کو بڑے مرد کی طرح اپنے خاندان کی کفالت کرنے پڑے۔ پھر جب وہ حقیقت میں 18 سال کا جوان ہوجاتا ہے تو کیا وہ اپنی ساری محرومیوں کا بدلہ اِس ظالم سماج سے نہیں لے گا؟ اور جب وہ اپنی محرومیوں کا بدلا لینا شروع کرتا ہے تو ہم اُس کو ظالم کہتے ہیں لیکن حقیقت میں اُس کو اِس جگہ تہ پہچانے والے ہم اور ہمارا سماج ہے۔
سیتا ڈی داس
0 comments:
Post a Comment